25 دسمبر، 2024، 4:23 PM

پاراچنار تکفیریوں کے محاصرے میں، پاکستان بھر میں احتجاجی مظاہرے

پاراچنار تکفیریوں کے محاصرے میں، پاکستان بھر میں احتجاجی مظاہرے

وہابی تکفیریوں کی جانب سے پاراچنار کے مسلسل محاصرے اور شہریوں کو شدید مشکلات کے پیش نظر پاکستان کے مختلف شہروں میں عوامی مظاہرے ہورہے ہیں جبکہ صوبائی اور وفاقی حکومتیں مسلسل بے حسی کا مظاہرہ کررہی ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے شمال مغرب میں واقع سرحدی شہر پاراچنار گذشتہ دو مہینوں سے زیادہ عرصے سے تکفیری وہابیوں کے محاصرے میں ہے۔ شہر میں نقل و حمل کے وسائل پر پابندی اور سرحدیں بند ہونے کی وجہ سے شہری زندگی کی بنیادی ضروریات کے لئے ترس رہے ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق ہسپتالوں میں ادویہ جات کی کمی کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ 73 دنوں سے محاصرے کی وجہ سے شہر میں قحطی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ 4 لاکھ کی آبادی پر مشتمل شہر کو مختلف حوالوں سے بحران درپیش ہے۔

ہسپتال ذرائع کے مطابق طبی مراکز میں دوائیوں کی قلت کی وجہ سے اب تک مجموعی طور پر 50 بچے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ سردی کے موسم میں شہری ایندھن کی کمی کی وجہ سے سردی سے ٹھٹھر رہے ہیں۔

پشاور شہر کی طرف جانے والا مرکزی شاہراہ بند ہے۔ راستے میں موجود تکفیری عناصر پاراچنار جانے والے شہریوں کو موت کے گھاٹ اتارتے ہیں۔ تازہ ترین واقعے میں پشاور سے پاراچنار جانے والے دو جوانوں کو تکفیریوں نے راستے میں گاڑی سے اتار کر شہید کردیا۔ عینی شاہدین کے مطابق دونوں جوانوں کے سر کاٹ کر جسموں کو سڑکوں پر گھمایا گیا۔

ذرائع نے کہا ہے کہ دونوں جوان عراق میں کئی سال مزدوری کرنے کے بعد اپنے آبائی علاقے پاراچنار واپس جارہے تھے تاہم راستے میں دونوں بے گناہ جوان تکفیریوں کے ہتھے چڑھ گئے۔

سیکورٹی ادارے اور صوبائی و وفاقی حکومتوں کی جانب سے تکفیری دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کے بجائے فریقین کے درمیان مذاکرات کا ڈھونگ رچایا جارہا ہے۔

پاراچنار کے بے گناہ اور مشکلات میں مبتلا عوام کے لئے پشاور کا مرکزی راستہ بحال کرنے کے بجائے صبر و تحمل کی تلقین کی جارہی ہے۔

پاراچنار کے ناگفتہ بہ حالات کی وجہ سے پاکستان کے دیگر شہروں میں عوامی احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔

کراچی سمیت بڑے شہروں میں مختلف مقامات پر شہریوں نے تکفیریوں کی جانب سے پاراچنار کے محاصرے کے خلاف مظاہرہ شروع کیا ہے۔

پاراچنار تکفیریوں کے محاصرے میں، پاکستان بھر میں احتجاجی مظاہرے، صوبائی اور وفاقی حکومت کی مسلسل بے

مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کراچی ڈویژن کی جانب سے نمائش چورنگی پر پرامن احتجاجی دھرنا جاری ہے۔ احتجاجی دھرنے میں بزرگ عالم دین خطیب اہل بیتؑ علامہ سید حسن ظفر نقوی، علامہ شیخ محمد صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، علامہ ملک عباس سمیت دیگر علماءِ کرام و عوام کی بڑی تعداد سخت سردی کے موسم کے باوجود قومی و ملی غیرت و بیداری کے ساتھ شریک ہیں۔

ترجمان ایم ڈبلیو ایم کراچی نے عوام سے احتجاج میں شرکت کی اپیل کی ہے۔

کراچی میں عوامی مظاہرے کے بعد سندھ حکومت نے مظاہرین کو احتجاج ختم کرنے کی دھمکی دی ہے۔ کوئٹہ میں علمدار روڈ پر پاراچنار کے حالات کے خلاف عوامی مظاہرہ ہوا ہے۔ اسی طرح راولپنڈی اور لاھور میں بھی احتجاجی مظاہروں کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔

لاہور، پارا چنار کے مظلومین سے اظہار یکجہتی کیلئے دھرنا جاری، اہلسنت رہنماوں کی شرکت

لاہور پریس کلب کے باہر مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام مظلومین پارا چنار کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے دھرنا آج دوسرے روز بھی جاری ہے۔ اس دھرنا میں اہلسنت قائدین نے بھی شرکت کی اور پارا چنار کے مظلومین سے اظہار یکجہتی کیا۔

پاراچنار تکفیریوں کے محاصرے میں، پاکستان بھر میں احتجاجی مظاہرے، صوبائی اور وفاقی حکومت کی مسلسل بے

ممتاز اہلسنت رہنما اور کل مسالک علماء بورڈ کے چیئرمین مولانا عاصم مخدوم اور صوبائی صدر انٹرفیتھ کونسل علامہ قاری خالد محمود نے دھرنے میں شرکت کی اور پاراچنار کے مظلومین کیساتھ اظہار یکجہتی کیا۔

پاکستانی دارلحکومت اسلام آباد میں بھی اس وقت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔

پاراچنار تکفیریوں کے محاصرے میں، پاکستان بھر میں احتجاجی مظاہرے، صوبائی اور وفاقی حکومت کی مسلسل بے

News ID 1929071

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha